Aj Na Jane Kiun Mere Sathi - Urdu Hindi Love Poetry

Aj Na Jane Kiun Mere Sathi

Aj Na Jane Kiun Mere Sathi
Dil Me Uth Raha Hai Dard Musalsal...

بھلا کیا پڑھ لیا ہے اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں
کہ اس کی بخششوں کے اتنے چرچے ہیں فقیروں میں

کوئی سورج سے سیکھے، عدل کیا ہے، حق رسی کیا ہے
کہ یکساں دھوپ بٹتی ہے، صغیروں میں کبیروں میں

ابھی غیروں کے دکھ پہ بھیگنا بھولی نہیں آنکھیں
ابھی کچھ روشنی باقی ہے لوگوں گے ضمیروں میں

نہ وہ ہوتا، نہ میں اِک شخص کو دل سے لگا رکھتا
میں دشمن کو بھی گنتا ہوں محبت کے سفیروں میں

سبیلیں جس نے اپنے خون کی ہر سو لگائی ہوں
میں صرف ایسے غنی کا نام لکھتا ہوں امیروں میں

بدن آزاد ہے، اندر میرے زنجیر بجتی ہے
کہ میں مختار ہو کر بھی گنا جاؤں اسیروں میں

اسطرح نہیں کرتے، رابطہ تو رکھتے ھیں
تھوڑا ملنے جلنے کا سلسلہ تو رکھتے ھیں

منزلیں بلند ہوں تو مشکلیں بھی آتی ھیں
مشکلوں سے لڑنے کا حوصلہ تو رکھتے ھیں

جو تمہارے اپنے ہوں، تم سے پیار کرتے ہوں
ان کا حال کیسا ھے، کچھ پتہ تو رکھتے ھیں

دوستی کے رشتے کو توڑتے نہیں ایسے
روٹھے دوستوں سے بھی واسطہ تو رکھتے ھیں

چھوڑ جانے والے اکثر لوٹ کے بھی آتے ھیں

ان کے لوٹ آنے کا راستہ تو رکھتے ھیں..

پوچھا صدف تو آنکھ جھکا کر دکھا دیا​
پوچھا گوہر تو اشک بہا کر دکھا دیا​

پوچھا کہ اتنے پھول بہاروں میں کس طرح​
اس نے عدیم خود کو ہنسا کر دکھا دیا​

پوچھا کہ شب کو چاند نکلتا ہے کس طرح​
رخ سے نقاب اس نے ہٹا کر دکھا دیا​

پوچھا کہ آفتاب کو چھاؤں کبھی ملی​
بالوں کو اس نے رخ پہ گرا کر دکھا دیا​

پوچھا کہاں سے آئی دھنک آسمان پر​
آنچل ہوا میں اس اڑا کر دکھا دیا​

پوچھا کے حوض شب میں کیا غسل نور بھی​
تب اس نے چاندنی میں نہا کر دکھا دیا​

پوچھا کہ مجھ کو وعدہ شکن کہہ دیا ہے کیوں​
اس نے عدیم خط میرا لا کر دکھا دیا

تم میری روح کی آواز ہو
تم بہت خاص ہو

جستجو میں تھی تیری تمنا کب سے
اک خوشبو میں لپٹا راز ہو

تم بہت خاص ہو
تیری ہر بات پہ دل دھڑک جاتا ہے

تم میری ذات کا آغاز ہو
تم بہت خاص ہو

تمہارے دم سے ہے ستاروں میں گردشوں کو دوام
کہکشاؤں کا اک انداز ہو

تم بہت خاص ہو
تمہارے لفظ میری سوچ میں سمائے ہیں

روح کا دلفریب ساز ہو
تم بہت خاص ہو

ماورا ماورا ہو پھر بھی دل میں بستے ہو
اک حقیقت بھرا مجاز ہو
Powered by Blogger.