Khatam Rona Rulana Ho Chuka Hai - Urdu Hindi Love Poetry

Khatam Rona Rulana Ho Chuka Hai

Khatam Rona Rulana Ho Chuka Hai
Ishq Guzry Zamana Ho Chuka Hai...

اے عشق اس قفس سے مجھے اب رہائی دے
دیکھوں جدھر مجھے ترا جلوہ دکھائی دے

شہر شب فراق کے گہرے سکوت میں
اپنی صدا مجھے بھی کبھی تو سنائی دے

میں چاہتا ہوں پرندے رہا کیے جائیں
میں چاہتا ہوں تیرے ہونٹ سے ہنسی نکلے

میں چاہتا ہوں کوئی مجھ سے بات کرتا رہے
میں چاہتا ہوں کہ اندر کی خامشی نکلے


میں چاہتا ہوں مجھے تاقچوں میں رکھا جائے
میں چاہتا ہوں جلوں اور روشنی نکلے

میں چاہتا ہوں تیرے ہجر میں عجیب ہو کچھ
میں چاہتا ہوں چراغوں سے تیرگی نکلے

میں چاہتا ہوں تجھے مجھ سے عشق ہو جائے
میں چاہتا ہوں کہ صحرا سے جل پری نکلے
ہجر کے سارے دن ہیں پورے
لیکن ہے ہر رات ادھوری

لفظوں کی گہرائی میں جھانکو
سمجھو نہ ہر بات ادھوری

نم آنکھیں اور سوکھی پلکیں
ہوتی ہے برسات ادھوری

مجھ سے مجھ کو چھین گئے تم
رہ گئی میری ذات ادھوری

گلابی شام کےبڑھتے ہوئےمخمور سائے میں
تھکے ہارے پرندے بھی
گھروں کو لوٹ آتے ہیں
مگرتم ہی نہیں آتے
یہ میری منتظر آنکھیں
افق کے پار تکتی ہیں
میری ان نیم وا آنکھوں کے گوشےبھیگ جاتے ہیں
میری شامیں میری راتیں
اداسی اوڑھ لیتی ہیں

میں تو عنوان ِمحبت ہوں اور کچھ بھی نہیں
میری چاہت کا حسیں باب تیری ذات میں ہے

وہ گماں گماں سا پیاس سا،
کبھی دور سا کبھی پاس سا،
کبھی چاندنی میں چھپا ہوا،
کبھی خوشبوؤں میں بسا ہوا،
کبھی صرف اس کی شباہتیں،
کبھی صرف اس کی حکایتیں،
کبھی صرف ملنے کے سلسلے،
کبھی صرف اس سے ہیں فاصلے،
کبھی دور چلتی ہواؤں میں،
کبھی مینہ برستی گھٹاؤں میں،
کبھی بدگماں ، کبھی مہرباں،
کبھی دھوپ ہے کبھی سائباں،
کبھی بند دل کی کتاب میں،
کبھی لب کشاں وہ خواب میں،
کبھی یوں کہ جیسے سوال ہو،
کبھی یوں کہ جیسے خیال ہو،
کبھی دیکھنے کے ہیں سلسلے،
کبھی سوچنے کے ہیں مرحلے،
کبھی صرف رنگ بہار سا۔۔
کبھی صرف ایک غبار سا۔۔

دُکھ درد کے ماروں سے میرا ذکر نہ کرنا
گھر جاؤ تو یاروں سے میرا ذکر نہ کرنا

وہ ضبط نہ کر پائیں گے آنکھوں کے سمندر
تُم غم گُساروں سے میرا ذکر مت کرنا

شاید یہ اندھیرے ہی مجھے راہ دکھائیں گے
اب چاند ستاروں سے میرا ذکر نہ کرنا

وہ میری کہانی کو غلط رنگ نہ دے دیں
افسانہ نگاروں سے میرا ذکر نہ کرنا

لے جائیں گے گہرائی میں تم کو بھی بہا کر
دریا کے کناروں سے میرا ذکر نہ کرنا

وہ شخص ملے تو اُسے ہر بات بتانا
تُم صرف اشاروں سے میرا ذکر نہ کرنا
Powered by Blogger.