Karna Hai Qabool To Kar Khamiyon Samait
Karna Hai Qabool To Kar Khamiyon Samait
Warna Nawazish Ki Zarurat Nahi Mujhe...
aaj phr rony ko ji chahta hay
aaj phr toot k bkhrny ko g chahta hay
aaj phr uthta hay dard senny may
aaj phr say mar jany ko ji chahta hay
aaj phr tum yaad behesab aa rhy ho
aaj phr say tujhy bhulany ko ji chahta hay
Aaaj phr tujhe mango Khuda say
aaj dunya say guzar jany ko ji chahta hay
Aaj ki din nay sataya hay buht
Aaj k rat say dar jany ko ji chahta hay
aaj khood say b hon rothi rothi
aaj qesmat ko bhi tarpany ko ji chahta hay
جو آنا چاہو ہزار رستے___ نہ آنا چاہو تو عذر لاکهوں
مزاج برہم، طویل رستہ، برستی بارش، خراب موسم
ہر شام شفق پر میں بھٹکوں ___ہر رات ستارہ ہو جاؤں
جو کنکر بن کر چبھتا ہے ___ وہ خواب تمہارا ہو جاؤں
مرے اشک تمہاری آنکھوں میں___ اک روز کبھی رستہ پا لیں
تم ڈوب کے مجھ میں یوں ابھرو ___ میں ندی کنارہ ہو جاؤں
پھر قطرہ قطرہ بہہ جائے تری باتوں سے ___تری آنکھوں سے
ترا دل ایسے پانی کر دوں ____میں برف انگارہ ہو جاؤں
تم جب جب اس کو دیکھو گے ___اک کرب سا دل کو کاٹے گا
ہر شب آنگن سے یوں گزروں ___ میں ٹوٹتا تارا ہو جاؤں
تم بات کرو گے جینے کی ___تم مجھ سے خود کو مانگو گے
میں گونگی بہری موجوں کا ____بے رحم سا دھارا ہو جاؤں
تو لاکھ بسانا چاہے بھی ___تو کوئی نہ اس میں آئے گا
ترے دل کی اجڑی بستی کا _______برباد نظارہ ہو جاؤں
پھر ڈھونڈو گے جب کھودو گے___ اور آخر اک دن رو دو گے
تم کبھی نہ جس کو بھر پاؤ ___ایسا میں خسارہ ہو جاؤں
تمہیں ہمیشہ ایسا کیوں لگا ہم مخلص نہیں تم سے
شاید اسلیے کہ تم ہمیں اپنے جیسا سمجھتے رہے
اس کی محبت میں وہ خلوص نہ تھا جو ہم دیکھنا چاہتے تھے
کیونکہ وہ اکثر بچھڑ جانے کی باتیں کرتا تھا
وہ ہم سے مخلص نہیں ہے یہ ہم جانتے تھے مگر
پھر بھی اسی کو چاہتے رہے جوہمارا تھا ہی نہیں کبھی
وہ میرا تو تھا ہی نہیں کبھی
اگر ہوتا تو یوں جاتا ہی نہیں کبھی
زمانہ ہم سے کہتا رہا کہ وہ ہم سے مخلص نہیں ہے
ہم ہی پاگل تھے جو اس سے محبت کر بیٹھے تھے
بہت مان تھا تجھے اپنی محبت پر
Post a Comment