Kabhi Khamosh Betho Ge Kabhi Kuch Gungunao - Urdu Hindi Love Poetry

Kabhi Khamosh Betho Ge Kabhi Kuch Gungunao

Kabhi Khamosh Betho Ge Kabhi Kuch Gungunao Ge
Main Utna Yad Aunga Mujhe Jitna Bhulao Ge

Koi Jab Pooch Bethe Ga Khamoshi Ki Waja Tum Se
Bohat Samjhana Chaho Ge Magar Samjha Na Pao Ge

Kabhi Duniya Mukammal Ban K Aegi Nigahon Me
Kabhi Meri Kami Duniya Ki Har Shay Me Pao Ge

Kahin Par Bhi Rahen Hum Tum Mohabbat Phir Mohabbat Hai
Tumhe Hum Yaad Aenge Humain Tum Yaad Ao Ge...

ﻣﺴﮑﺮﺍﮨﭧ ﺍﺩﮬﺎﺭ ﺩﯾﻨﺎ ﺫﺭﺍ
کچھ ﺳﺘﺎﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ہیں ﻣﺠﮭﮯ

ﺍﯾﮏ ﺁﻧﺴﻮ ﮐﺎ ﻣﻮﻝ ﮐﯿﺎ ﻟﻮ ﮔﮯ؟ ...
ﺁﺝ ﺳﺎﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ہیں ﻣﺠﮭﮯ

ﺑﻮﻝ ﺗﺘﻠﯽ کے ﺩﺍﻡ ﮐﺘﻨﮯ ﮨﯿﮟ؟ ...
ﺭﻧﮓ ﭘﯿﺎﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ہیں ﻣﺠﮭﮯ

ﺳﺮﺧﻮﺷﯽ ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﺑﯿﭻ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ
ﻏﻢ ﻭﮦ ﺳﺎﺭﮮﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ہیںﻣﺠﮭﮯ

ﺯﻧﺪﮔﯽ کے ﺟﻮﺍﺭ ﺑﮭﺎﭨﮯ ﺳﮯ
کچھ ﺷﺮﺍﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ہیں ﻣﺠﮭﮯ

ﻣﯿﮟ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﺧﺮﯾﺪ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﮨﻮﮞ
ﺍﺏ ﮐﻨﺎﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ہیں ﻣﺠﮭﮯ

ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﺧﺮﺍﺝ ﮐﺘﻨﺎ ہے
ﮔﻮﺷﻮﺍﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ہیں ﻣﺠﮭﮯ

ﻣﺠﮭﮯ ﮈﮔﻤﮕﺎﺗﯽ ہے ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻋﺎﻃﻒ
کچھ ﺳﮩﺎﺭﮮ ﺧﺮﯾﺪﻧﺎ ہیں ﻣﺠﮭﮯ

بھلائیں گے اسے لیکن
ابھی کچھ دن ٹھہر جاؤ
ابھی رستے میں ہے وہ موج
کہ ساحل تک نہیں پہنچی
جو گیلی ریت کی چادر پہ بکھرے
اس کے قدموں کے نشاں
وارفتگی سے چوم کر معدوم کر ڈالے
ابھی پت جھڑ کا سایہ اس قدر گہرا نہیں اترا
کہ دل کی سوکھتی ٹہنی سے
اس کی آرزو کا آخری پتا بھی جھڑ جائے
ابھی تک میں نے اس احساس کی مٹھی نہیں کھولی
کہ جس میں قید کر رکھی ہے اس کے لمس کی حدت
ابھی دوری کی نشترکاریوں کے زخم بھرنے دو
زرا سا وقت کے مرہم کو اپنا کام کرنے دو
نواحِ جاں سے اس کے قرب کا احساس جانے دو
میرے کاندھے سے اس کے آنسوؤں کی باس جانے دو
ابھی کچھ دن ٹھہر جاؤ
بھلائیں گے اسے لیکن

کوئی موسم تو ایسا ہو

کہ جب بچھڑے ہوؤں کی یاد کے جگنو
چمک کھو دیں ۔۔۔
کسی کے ہجر میں رونے سے پہلے ہی
میری آنکھیں ۔۔۔ کبھی سو دیں ۔۔۔

کوئی موسم تو ایسا ہو کہ جب سب پھول الفت کے
کسی اَنمٹ محبّت کے
میرے دل میں کھلیں پر

ان میں وہ خوشبو نہ ہو باقی
“وہ خوشبو ، جو تمہارے قُرب میں مِحسوس ہوتی تھی “
کوئی موسم تو ایسا ہو
کہ دل کے زخم بھر جائیں

اگر ایسا نہیں ہوتا
تو پھر کتنا ہی اچھا ہو کہ
ساری خواہشیں دل کی
وہ سارے خواب اور ارماں

یونہی گھُٹ گھُٹ کے مر جائں
مجھے آزاد کر جائیں ۔۔۔
کو ئی موسم تو ایسا ہو کہ وہ موسم
تمہاری یاد کا موسم نا ہو ۔۔
Powered by Blogger.